ہفتہ، 14 دسمبر، 2024

*شام کی جیل میں قیدیوں کی دلخراش اور حیران کن باتیں

*شام کی جیل میں قیدیوں کی دلخراش اور حیران کن باتیں!* (١)رہائی کے بعدقیدی کو معلوم ہوا،کہ موبائل فون بھی دنیا میں ایجاد ہو چکا ہے، (قید کی مدت ٤٠سال) (٢)جب مجاہدین نے جیل کا دروازہ کھول کر قیدیوں کو کہا چلو چلو تم آزاد ہو، تو قیدی نے پوچھا کہ کیا صدام حسین نے اسد خاندان کا خاتمہ کردیا ہے، اسے نہیں معلوم کہ صدام حسین خود دنیا میں نہیں ہے - (قید کی مدت ٣٠ سال)
(٣)کچھ قیدی ایسے تھے جو جیل میں ہی پیدا ہوئے، اور انہوں نے سورج دھوپ، درخت، گھاس وغیرہ جیل سے رہائی کے بعد پہلی مرتبہ دیکھے- (٤) جیل میں ایسی درد ناک سزائیں دی گئی، کہ قیدی مجنون اور پاگل ہوگئے، ان کو اپنا نام، شہر، اور علاقہ بھی معلوم نہیں - (٥) جیل میں کئیں کئیں دنوں اور ہفتوں تک پانی اور کھانا نہیں دیا جاتا تھا، بے تاب ہوکر قیدی پیشاب پینے پر مجبور ہو تے تھے - (٦)قیدیوں کے لیے جیل کے اندر نماز، روزہ، اور کوئی بھی عبادت ممنوع تھی،- ٧جیل کے اندر ہر وقت آگ کی بڑی بھٹی دہکتی رہتی تھی، جسے حافظ الاسد کی جہنم کہا جاتا تھا، اور جس قیدی کو اس میں جلانا ہوتا تھا تو کہا جاتا تھا، *اسد کی جہنم میں خوش آمدید* (٨) جیل کے اندرایسی کلنگ مشین تھی، جس میں لاش کو دباکر خون اور ہڈیوں کو الگ الگ کرکے گٹھڑی میں باندھ کر گڈھے میں دبا دیا جاتا تھا _ (٩) قیدیوں کے دانت توڑدئے جاتے تھے، اور کرنٹ کے جھٹکے دئے جاتے تھے (١٠) قیدیوں کے پیر توڑکر ان کو دوڑ نے کے لئے کہا جاتا تھا، اور کھانے کے لئے مرے ہوے چوہے دیے جاتے تھے - (١١) ہر ہفتہ ٢٠سے ٥٠قید یوں کو پھانسی دی جاتی تھی، اور جس کو پھانسی دینی ہوتی اس کو رات بھر پیٹا جاتا تھا - ١٢ جیل کے اندر نمک کی کان بنا رکھی تھی، قیدیوں کو زخمی کر کے نمک پر لٹایا جاتا تھا - ١٣ ایک قیدی کارہائی کے بعدکہنا ہے کہ، آج میری اور میرے ٥٠ ساتھیوں کی پھانسی کا دن تھا، لیکن اللہ تعالیٰ نے آج ہی مجاہدین کو فتح عطاء فرمادی - بدنام زمانہ صیدنایا جیل اسد خاندان کی بنائی ہوئی ایسا بوچڑ خانہ ہے، کہ جس کی دردناک المناک اور دلخراش داستان سن کر، امریکہ کی گونتا نامو بے جیل جنت لگتی ہے - `آئیے عوامی شعور کی بیداری میں ہمارا ساتھ دیں ہمارا پیغام دوسروں تک پہنچائیں

0 تبصرے:

ایک تبصرہ شائع کریں

سبسکرائب کریں در تبصرے شائع کریں [Atom]

<< ہوم